کربلا میں امام حسینؑ کو ظاہری و باطنی فتح ملی اور یزید ہر محاذ پر ناکام ہوا: مولانا کلب جواد نقوی
لکھنؤ ۱۲ اگست / ۲ محرم الحرام : امام باڑہ غفران مآب میں محرم الحرام کی دوسری مجلس کو خطاب کرتے ہوئے مولانا سید کلب جواد نقوی نے اہمیت عزاداری پر گفتگو کی ۔مولانانے کہاکہ عزاداری بلا تفریق تمام مسلمان مناتے ہیں ،البتہ بعض ناصبی افراد ہیں جو ایک جماعت سے وابستہ لوگ ہیں وہ اہلبیت دشمنی میں عزاداری سے دور ہیں ۔ورنہ اہلسنت و الجماعت کی اکثریت امام حسینؑ کی عزادار ہے ۔اس لیے ہمارے تمام ذاکرین اور خطباء کو اس بات کا خیال رکھنا چاہیے کہ ان تمام عزاداروں کے جذبات کا احترام کریں جو امام حسینؑ کا غم مناتے ہیں ۔مولانانے دوران مجلس اشک عزا کی اہمیت اور عظمت بھی بیان کی ۔مولانانے کہاکہ جب کسی جگہ مجلس ہوتی ہے ،خواہ وہاں کتنی ہی کم تعداد کیوں نا ہو،اللہ فرشتوں کو حکم دیتاہے کہ وہاں جاکر مجلس میں شرکت کریں اور عزاداروں کی آنکھوں سے جو آنسو بہیں ،انہیں جمع کرکےواپس آکر حوض کوثر
میں ان آنسوئوں کو شامل کردیں تاکہ حوض کوثر کی لطافت مزید بڑھ جائے ۔
مولانانے احادیث پیغمبرؐ کی روشنی میں بیان کرتے ہوئے کہاکہ امام حسینؑ کی شہادت امت کے لیے وسیلہ ٔ نجات ہے ۔اللہ نے انہیں شفاعت کا حق دیاہے اور اس امت میں جتنی رحمتیں اللہ نے رکھی ہیں وہ ذات امام حسینؑ کی برکت کی وجہ سے ہیں ۔مولانانے کہاکہ امام حسینؑ ظاہری اور باطنی دونوں لحاظ سے فتح یاب ہوئے ہیں اور یزید کو ہر محاذ پر شکست ہوئی ہے،یہ کہنا غلط اور بے بنیاد ہے کہ امام حسینؑ کو باطنی فتح ہوئی اور یزید کو ظاہری طورپر جیت ملی ہے ۔یہ بات کہنے سے پہلے کربلا کی تاریخ اور یزید کے مقصد کا ضرور مطالعہ کریں ۔کیونکہ یزید کا مقصد یہ تھا کہ حسینؑ اس کے ہاتھ پر بیعت کرلیں ۔امام قتل تو ہوگئے مگر یزید کی بیعت نہیں کی تو پھر یزید کو ظاہری طورپر بھی فتح کہاں نصیب ہوئی ؟۔آخر مجلس میں مولانانے کربلا میں امام حسینؑ کے ورود کو بیان کیا اور شہادت امام کا بھی اجمالی ذکر کیا ۔
جاری کردہ : دفتر مجلس علمائے ہند