مرکزی وزیر رامداس اٹھاولے نے مولانا کلبے جواد نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔
لکھنؤ ۳۱ جولائی : وزیر مملکت برائے سماجی انصاف و امپاورمنٹ جناب رام داس اٹھاولے نے آج مجلس علمائے ہند کے جنرل سکریٹری اور امام جمعہ مولانا سید کلب جواد نقوی سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی ۔ملاقات کے وقت مولانا سید رضا حسین رضوی ،مولانا سید حسنین بقائی اور دیگر افراد موجود رہے ۔
ملاقات کے بعد مولانا سید کلب جواد نقوی نے بتایا کہ ملاقات بہت خوشگوار ماحول میں انجام پائی اور بہت سے اہم مسائل پر مرکزی وزیرجناب رام داس اٹھاولے سے بات ہوئی ۔مولانانے بتایا کہ ہم نے مطالبہ کیاہے کہ سرکار پسماندہ طبقات کو جو ریزرویشن دے رہی ہے اس میں مسلمانوں بالخصوص شیعوں کو بھی شامل کیا جائے کیونکہ ہندوستانی مسلمانوں میں سب سے زیادہ شیعہ اقتصادی و سماجی پسماندگی کا شکار ہیں جن کی فلاح و بہبود کے لیے کسی سرکار نے کوئی کام نہیں کیا ۔مولانانے مزید کہاکہ ہم نے مانگ کی ہے کشمیر کے شیعوں کو خاص طورپر پسماندہ طبقات کے ریزویشن میںخصوصی حصہ داری دی جائے کیونکہ کشمیر کے شیعہ حد سے زیادہ پسماندگی کے شکار ہیں ۔
مولانانے مزید بتایاکہ ہم نے شیعہ وقف بورڈ کے سلسلے میں بھی ان سے تفصیلی بات کی اور کہاکہ اترپردیش میں سرکار جلد از جلدشیعہ وقف بورڈ کہ تشکیل کا عمل پورا کرائے کیونکہ پرانے متولی اب بھی بہت بدعنوانیاں کررہے ہیں ۔چونکہ شیعہ وقف بورڈ تعطل کا شکار ہے اس لیے ان کی من مانی جاری ہے اور کوئی روک ٹوک کرنے والا نہیں ہے۔
مولانانے کہا کہ ہم نے شیعہ کالج کے مسائل اور بدعنوانی پر بھی مرکزی وزیر سے گفتگو کی اور انہیں بتلایا کہ کس طرح کالج کےمعمولی ٹیچر بھی کروڑوں کا عالیشان بنگلہ بنوا رہےہیں جس کی نظیر لکھنؤ میں نہیں ملتی ۔مولانا نے مطالبہ کیاکہ شیعہ کالج میں جاری بدعنوانیوں کی جانچ ہونی چاہیے کہ آخر کالج کے ایک ٹیچراور اس کے اہل خانہ کے پاس اتنی دولت کہاں سے آئی ۔
مولانانے بتایاکہ مرکزی وزیر نے یقین دہائی کرائی ہے کہ وہ ہمارے مطالبات سرکار کے سامنے پیش کریں گے اور جلد سے جلد انہیں پورا کرنے کی راہ میں قدم اٹھایاجائے گا۔
جاری کردہ : دفتر مجلس علمائے ہند